نئی دہلی،22ڈسمبر(ایجنسی) مرکزی حکومت نے مارچ تک باقی بچے 30 فیصد لوگوں کو آدھار کارڈ بنوانا ضروری کر دیا ہے. کیونکہ جن لوگوں کا آدھار کارڈ نہیں ہوگا ان کو فوڈ سبسڈی کی سہولت نہیں دی جائے گی. غور ہو کہ ملک میں 70 فیصد سے زیادہ لوگوں کا آدھار کارڈ بن چکا ہے.
حکومت نے 3 ماہ میں تمام راشن کارڈ ہولڈرز کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کی تیاری کر لی ہے. ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نے اس کے لیے تمام ریاستوں کو ہدایت جاری کر دیئے ہیں اور باقی بچ جانے 30 فیصد لوگوں کو آدھار کارڈ
بنوانے کے لیے کہا گیا ہے.
رپورٹ کے مطابق حکومت کا خیال ہے کہ آدھار کارڈ کے استعمال سے دھاندلی سے بچا جا سکتا ہے. ساتھ ہی سرکاری اسکیموں کا فائدہ ضرورت مندوں تک پہنچانے میں حکومت کو مدد ملے گی.
وزیر اعظم کے دفتر نے مارچ 2017 کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے، جب تمام 128 کروڑ ہندوستانیوں کا آدھار کارڈ بن جائیں. مانا جا رہا ہے کہ مارچ 2017 تک ملک کے ہر شہری کے پاس اپنا یونیک نمبر ہو گا.